شملہ، 18/اگست (ایس او نیوز /ایجنسی) ہماچل پردیش کے شملہ ضلع کے تحت رام پور سب ڈویژن میں گزشتہ روز بادل پھٹنے کے بعد نالے میں سیلاب آنے سے سڑکیں بہہ گئیں ہیں۔ جس سے آمد و رفت پر زبردست اثر پڑا ہے۔ یہاں سیری پُل کے قریب علاقے کی 9 پنچایتوں کے باغبانوں کی 7 لاکھ سے زیادہ سیب کی پیٹیاں پھنس گئی ہیں، جنہیں منڈی تک پہنچانا مشکل لگ رہا ہے۔ علاقے میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران کئی مقامات پر زیادہ بارش ہونے سے 13 مکانات اور 20 مویشی شیڈ منہدم ہوگئے ہیں۔
27 جون سے ریاست میں مانسون آنے کے بعد سے اب تک 1140 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ محکمہ تعمرات عامہ کو 502.80 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا ہے جبکہ تقریباً 470 کروڑ روپے کا نقصان واٹر پاور ڈپارٹمنٹ کو ہوا ہے۔ یہاں اب تک اگست میں 10 فیصد زیادہ بارش ہوئی ہے حالانکہ کچھ علاقوں میں معمول سے کم بارش درج کی گئی ہے۔ شملہ کے ڈپٹی کمشنر انوپم کشیپ اور ایس پی سنجیو کمار گاندھی نے ہفتہ کو رام پور علاقے کے سمیج گاؤں میں سیلاب متاثرین کے ساتھ میٹنگ کی۔ کمشنر نے کہا کہ سمیج میں قدرتی آفت میں بہے لوگوں کی تلاشی مہم مرحلہ وار طریقے سے جاری رہے گی۔ یہ مہم تقریباً 85 کیلومیٹر علاقے میں جاری ہے۔
محکمہ موسمیات نے 24 گھنٹوں کے لیے چمبا، کانگڑا، منڈی، شملہ اور سرمور ضلع میں کچھ مقامات پر زیادہ بارش و سیلاب کی وارننگ جاری کی ہے۔ ریاست میں ایک قومی شاہراہ سمیت 3-4 دن کے دوران کئی مقامات پر زوردار بارش کا امکان ہے۔ آمد و رفت کی بات کی جائے تو علاقے میں ایک قومی شاہراہ سمیت 132 سڑکیں بند ہیں جبکہ 1235 ٹرانسفارمر خراب ہونے کی وجہ سے کئی مقامات پر بجلی کی سپلائی بھی ٹھپ ہے۔